بقول جنرل اسلم بلوچ “ اب یہ دشمن پر منحصر ہے کہ وہ اس جنگ کا رخ کس طرف موڑنا چاہتا ہے۔” آج دشمن اس حد تک گراوٹ کا شکار ہوچکا ہے کہ ہمارے نہتے خواتین و بچوں کو نشانہ بنارہا ہے۔ کیا وہ یہ سوچتے ہیں کہ ہم ایسے مظالم کو نظر انداز کردیں گے؟ یا دشمن اس خوش فہمی کا شکار ہے کہ ایسے نیچ حرکات، منزل کی جانب پیشقدمی سے ہمیں روک دیں گی؟ ایسا سوچنا دشمن کی کم فہمی ہے کیونکہ ہم اپنے لوگوں پر ڈھائے ایک ایک ظلم کا حساب سود سمیت لیں گے۔ ہم اپنے اشکبار ماؤں اور بہنوں کو ہرگز فراموش نہیں کرسکتے۔ بشیر زیب بلوچ
Social Plugin